(نئی دہلی) جموں و کشمیر پہلے بھی ہمارا تھا اور ہمیشہ رہے گا کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ دفعہ0 37کے خاتمہ کے بعد جموں و کشمیر کو مکمل طور پر ملک میں ضم کر دیا گیا ہے تو اب کیوں اور کیا سوال ہے. سوموار کو لوک سبھا میں کرمنل پروسیجر (شناخت) بل 2022 کے آغاز پر جموں و کشمیر تنظیم نو بل پر بحث کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے درمیان لوک سبھا میں گرما گرم بحث ہوئی۔ اس دوران ادھیر رنجن چودھری کے ایک بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شاہ نے جارحانہ انداز میں کہا تھا کہ وہ کشمیر کیلئے اپنی جان دے دیں گے۔ پیر کو اپوزیشن پارٹیوں نے اس دن کو یاد کرتے ہوئے شاہ کے غصے کا ذکر کیا، جس پر شاہ نے اس انداز میں جواب دیا۔قبل ازیں کرمنل پروسیجر (شناخت) بل 2022 پر بات کرتے ہوئے کہ شاہ نے کہا کہ یہ بل 1920 کے قیدی شناختی ایکٹ کی جگہ لے گا۔ بل کی افادیت کے بارے میں بتاتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ بدلتے وقت میں، یہ نیا بل سائنس لانے کے لیے بہت اہم ہے، عدالتوں کو سزا سنانے کے لیے ضروری شواہد اور تفتیشی ایجنسیوں کے اختیارات میں اضافہ ہوگا ۔ اس سے سزا کی شرح میں اضافہ اور سزا کی شرح کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔شاہ نے مزید کہا کہ حکومت جیل کے قیدیوں کیلئے ایک ماڈل ایکٹ بھی بنا رہی ہے جسے ریاستی حکومتوں کو بھیجا جائے گا، جس سے کئی قسم کے خدشات دور ہوں گے۔ انہوں نے بل کی مخالفت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ بل کو مکمل طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ تبدیلی وقت کی ضرورت ہے۔