(جموں) جموں و کشمیر انتظامیہ کو گزشتہ مالی سال کے دوران یونین ٹیریٹری میں 52,155 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں. جموں کو کشمیر سے 15.63 فیصد زیادہ سرماریہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (جے کے ٹی پی او) کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق منظوری ملنے کے بعد ان تجاویز سے جموں و کشمیر میں 2,41,716 ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔ جے کے ٹی پی او اعداد و شمار کے مطابق ’’کُل 4,444 تجاویز موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 1105 جموں کے لیے جب کہ باقی 3,339 کشمیر کے لیے ہیں۔ تجاویز سے جموں و کشمیر میں 39,022 کنال اراضی (19,125 جموں میں اور 19,897 کشمیر میں) پر 52,155 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 2,41,716 افراد کو روزگار (جموں سے 1,09,136 اور کشمیر سے 1,32,580 ) فراہم ہونے کی امید ہے۔‘‘جموں و کشمیر میں ان سبھی سرمایہ کاری کی تجاویز کے لیے 4,301 یونٹس کے قیام کے لیے 17,970 کنال اراضی مختص کی گئی ہے۔ جے کے ٹی پی او کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار میں مزید کہا گیا ہے: ’’جموں کے لیے منظور شدہ 1595 یونٹس کے لیے، 21,553 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے 12,353 کنال اراضی الاٹ کی گئی ہے اور اس میں 71,603 امیدواروں کے لیے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ اسی طرح 2,706 یونٹس قائم ہونے کے بعد کشمیر میں 65,376 امیدواروں کو روزگار ملنے کی امید ہے۔‘‘اگرچہ ان ملازمتوں کے بارے میں پوری وضاحت نہیں کی گئی ہے اور صحیح ٹائم لائن بھی معلوم نہیں ہے، تاہم الاٹ کی گئی بیشتر اراضی فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور ہوٹل انڈسٹری کو دی گئی ہے۔ جے کے ٹی پی او کے ایک عہدیدار کے مطابق ’’زیادہ تر تجاویز کو ابھی تک جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے منظور نہیں کیا ہے۔ تاہم یونین ٹیریٹری میں عنقریب ہی روزگار کے مختلف مواقع کھلنے کی توقع ہے۔‘‘