کولگام: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ملک میں منافرت کی سیاست کے ذریعے ہندو ملسم طبقوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے جب کہ مرکزی حکومت مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر اہم مسائل کو دبانے کے لیے ایسے حربے استعمال کر رہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے چوگام علاقے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔
جموں و کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہیں، پھانسی اور عمر قید سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ‘محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کا ڈھونڈورا پیٹا جا رہا ہے جب کہ دوسری طرف ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ محبوبہ مفتی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بندوق کا راستہ ترک کریں اور امن کے ذریعے اپنے مسائل کو اجاگر کریں۔یاسین ملک کے کیس کے حوالے سے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کہ جموں و کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے، یہاں کئی لوگوں کو پھانسی اور عمر قید کی سزا دی گئی جس سے مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ اور پیچیدہ ہوگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘پاکستان میں ایک لنچنگ کے معاملے میں 6 قصواروں کو پھانسی جب کہ ایک درجن کے لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، لیکن یہاں کتنے "اخلاق لنچ ہوئے” 2015 کے بعد، بلکہ انہیں ہار پہنایا جاتا ہے اور ان کا استقبال کیا جاتا ہے۔ یہی فرق ہے اِس جڈیشری اور اُس جڈیشری میں۔