سرینگر // ملک میں مہنگائی کی بڑھتی مار کے بیچ پہلے ہی آسمان پر پہنچ چکے ہوائی ٹکٹ کی قیمتوں میں ابھی مزید اضافہ ہوگا۔ گھریلو ایئر لائنس کے افسران نے اے ٹی ایف کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ٹکٹ کی قیمت مزید بڑھانے کی بات کہی ہے۔ منی کنٹرول سے ایئرلائنس افسران نے بتایا کہ اگر ایوی ایشن ٹربائن فیول کی قیمتوں میں ایسے ہی اضافہ ہوتا رہا تو ہوائی ٹکٹ کی قیمت میں بھی ہر ماہ 2-4 فیصد اضافہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ساتھ ٹکٹ کی قیمت نہیں بڑھا سکتے ہیں، لیکن جیٹ فیول کی قیمت میں ایسے ہی اضافہ ہوتا رہا تو ہر ماہ ٹکٹ کی قیمت میں 600-300 روپئے کا اضافہ ہوتا رہے گا۔سستی ایئر لائن سروس فراہم کرنے والی کمپنی گوفرسٹ کے سینئر افسر نے کہاکہ گھریلو ہوائی ٹکٹ کی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلے پہلے ہی 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ جیسے جیسے جیٹ فیول کی قیمت میں اضافہ ہوگا، اس کی قیمتوں میں اچھال آتا جائے گا۔ ہمارے آپریٹنگ کی کل لاگت میں صرف ایندھن کی حصہ داری 40 فیصد ہوتی ہے۔ لہٰذا نہ چاہتے ہوئے بھی ہمیں اے ٹی ایف کی قیمت بڑھنے پر ٹکٹ کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑتا ہے۔بجٹ ایئر لائن اسپائس جیٹ کے سی ایم ڈی اجے سنگھ نے ہوائی ٹکٹ بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ جیٹ فیول کی قیمتیں بڑھنا اور روپئے کی قیمت میں گر ا و ٹ آنا بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں وجوہات سے ایئرلائنس کے پاس فوری کرایہ بڑھانے کے علاوہ دیگر کوئی راستہ نہیں ہے۔ جس حساب سے اے ٹی ایف کی قیمتوں میں اچھال آیا ہے، ہمیں ٹکٹ میں کم ازکم 15-10 فیصد کا اضافہ کرنا ہوگا، تب لاگت کی بھرپائی کی جاسکے گی۔ یہ صورتحال ایئرلائنس اور مسافروں دونوں کے لئے ٹھیک نہیں ہے، لہٰذا مرکز وریاستی حکومتوں کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔