سرینگر / // مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر جاری ہند چین تنازعہ کے بیچ چینی لڑاکا طیاروں کی سرگرمیو ں پر مسلح افواج کی گہری نگاہ ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے مشرقی فوج کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل آر پی کلیتہ نے کہا کہ ہماری تمام ایجنسیاں بشمول مسلح افواج اس صورتحال پر مسلسل گہری نگاہ ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بنیادی ڈھانچے اور آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے کام جاری ہے ۔ مشرقی فوج کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل آر پی کلیتہ نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے چین نے مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کے قریب آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ چینی لڑاکا طیاروں کی مسلسل سرگرمیوں کی بھی رپورٹس سامنے آ رہے ہیں ۔۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے حقیقی کنٹرول لائن کے قریب سرحدی علاقوں کو بھی استعمال کرنے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بنیادی ڈھانچے اور آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔فوجی کمانڈر نے کہا کہ ہماری تمام ایجنسیاں بشمول مسلح افواج اس صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم اپنی صلاحیتوں کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں چاہے انفراسٹرکچر کے لحاظ سے ہو یا آپریشنل صلاحیتوں کے لحاظ سے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں اور پٹریوں اور رابطے کی تعمیر اور اپ گریڈ کر رہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے سرگرمیاں کی جا رہی ہیں تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے بہتر پوزیشن میں ہوں۔ادھر سرکاری ذرائع نے اے این آئی کو بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں اس توازن اور دوبارہ ترتیب کی مشق کے بعد، دو ڈویڑن (تقریباً 35,000 فوجی) انسداد عسکریت کے کرداروں سے چین کی سرحد پر تعیناتی کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھاری تعداد م،یںفوج کی تعیناتی نے چینی فوج کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ ایل اے سی پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوئی بھی مہم جوئی ممکن نہیں ہوگی۔