سرینگر//ناردرن ریلوے کی جانب سے جموں کشمیر میں ریل لنک کو بھارت کے دیگر شہروں سے جوڑا جارہا ہے جبکہ یہاں دنیا کا سب سے بلند ترین ریلوے پُل بنایا جارہا ہے جس سے کشمیر ریل کو جموں سے جوڑا جارہا ہے ۔ اس ضمن میں حکام نے کہا ہے کہ بھارتی ریلوے میں یہ ایک تواریخی اقدام ہے اور بھارتی انجینئرنگ کی بڑی کامیابی ہے ۔ چناب ریلوے پل کو دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اب یہ ایک اور نیا سنگ میل عبور کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ اس پل کی اوور آرچ ڈیک لانچنگ کا کام اس ماہ گولڈن جوائنٹ کے ساتھ مکمل ہو جائے گا۔ چناب پل میں 93 ڈیک سیگمنٹس ہیں۔ جن میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 85T ہے، اس کو ایک ساتھ وادی کے دونوں سروں سے زبردست اسٹیل آرچ پر لانچ کیا گیا ہے۔پل کے اوپری حصہ کو مکمل کرنے کے لیے دونوں سرے آخرکار ملیں گے اور گولڈن جوائنٹ کو نشان زد کرنے کے لیے ہائی سٹرینتھ فریکشن گرفت بولٹ کی مدد سے دونوں حصوں کو جوڑ دیا جائے گا۔ یہ دریائے چناب پر پل مکمل کرے گا اور جموں و کشمیرکی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔افکونس کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر گریدھر راجگوپالن نے کہا کہ چناب ندی کے کنارے سے 359 میٹر اوپر اوورارک ڈیک کی تکمیل ایک غیر معمولی کامیابی ہوگی۔ میں ہر اس انجینئر اور ورکر کے لیے انتہائی شکر گزار ہوں، جنہوں نے انجینئرنگ کی اس کامیابی میں اپنی خدمات انجام دی ہے۔گردھر نے کہا کہ یہ ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں ایک سنہرے لمحے کا آغاز کرے گا اور جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سنہری باب بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعمیراتی انجینئرنگ مکمل طور پر ہندوستانی انجینئرز نے کی تھی جس کی وجہ سے چناب ریلوے پل اتمانیر بھر بھارت کی علامت ہے۔1315 میٹر طویل چناب ریلوے پل کی تعمیر میں تقریباً 30,350 میٹرک ٹن اسٹیل استعمال کیا گیا ہے۔ بڑے محراب کی تعمیر میں 10,620 ملی لیٹر اسٹیل استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پل سلال ڈیم کے اوپری حصے پر تعمیر کیا گیا ہے۔ جو کہ جموں اور کشمیر کے ریاسی ضلع کے کوری گاؤں کے قریب واقع ہے۔یہ پل ممبئی کی بنیادی ڈھانچے کی بڑی کمپنی کی طرف سے تعمیر کیا جا رہا ہے، جس میں حفاظت، معیار اور حمل و نقل کو ڈرائیونگ کے اہم پیرامیٹرز کے طور پر رکھا جا رہا ہے۔ گریدھر نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے میں پہلی بار چناب پل کو ترقی دینے کا پروجیکٹ شروع کیا ہے۔