سرینگر//جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ یوٹی میں مویشی صنعت کو فروغ دیا جارہا ہے کیوں کہ اس صنعت میں روزگار کے کافی وسائل موجود ہیں تاہم اس شعبہ کو سابقہ سرکاروں نے نظر انداز کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے بھیڑ پالن کا شعبہ ترقی نہیں کرپایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سکیموں کے تحت جموں کشمیر میں اب اس صنعت کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک تقریب میںلیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ یو ٹی حکومت قبائلی برادری کے مویشیوں کے لیے 1000 شیڈ تعمیر کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید اعلان کیا کہ قبائلی امور کا محکمہ اون کاٹنے والی مشینوں اور ہنر مندی کے لیے 1500 سیلف ہیلپ گروپس کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ 50 سیلف ہیلپ گروپس ہر ایک کو جن سیٹ کے لیے 3.00 لاکھ روپے ملیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی طرف سے بھیڑ فارمنگ کے شعبے کو جدید بنانے اور فروغ دینے اور تجارتی سرگرمیوں اور اس شعبے کی پیداوار کو مضبوط بنانے کے لیے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی جو UT میں تقریباً 12 لاکھ خاندانوں کو ذریعہ معاش فراہم کرتی ہے۔جموں و کشمیر کو ملک میں سب سے زیادہ فی کس بھیڑ/بکری کے گوشت کی کھپت کا اعزاز حاصل ہے اور اس لیے اس بڑی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہم اپنی ضروریات کا تقریباً 40% دوسری ریاستوں سے درآمد کرتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں ایس کے آئی سی سی میں ‘قبائلی برادری میں بھیڑ اور بکری پالنے میں نئے افق: چیلنجز اور مواقع’ پر ایک ورکشاپ کا افتتاح کیا۔قبائلی برادری کے مطالبات اور مسائل کو حل کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ یو ٹی حکومت قبائلی برادری کے مویشیوں کے لیے 1000 شیڈ تعمیر کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید اعلان کیا کہ قبائلی امور کا محکمہ اون کاٹنے والی مشینوں اور ہنر مندی کے لیے 1500 سیلف ہیلپ گروپس کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ 50 سیلف ہیلپ گروپس ہر ایک کو جن سیٹ کے لیے 3.00 لاکھ روپے ملیں گے اور "ڈھوک” کے لیے شمسی توانائی پر مبنی شیئرنگ مشین۔لیفٹیننٹ گورنر نے بھیڑ پالنے والوں کے لیے سماجی تحفظ کے لیے ایک اسکیم لانے اور مویشیوں کو انشورنس کور فراہم کرنے کے لیے حکومت کے منصوبے کا بھی اشتراک کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیماریوں سے بچاو ¿ اور کنٹرول کے اقدامات کے لیے ہیلتھ کارڈز اور صحت کی نگرانی کے لیے ایک جامع پالیسی بھی تیار کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے J&K ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ آف کسانوں اور UT کے شیپ ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ کو نئے مواقع تلاش کرنے اور بھیڑ اور بکری پالنے کے شعبے کو اسٹیک ہولڈرز کے لیے مزید منافع بخش بنانے کے لیے ضروری مداخلتوں کی نشاندہی کرنے کے لیے اہم ورکشاپ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں، ماہرین اور قبائلی کمیونٹی کے ارکان کے آج کے دماغی اجلاس کے نتائج کا معروضی طور پر جائزہ لیا جائے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے فائدے کے لیے زمین پر نافذ کی جانے والی حکومتی پالیسیوں میں شامل کیا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ ہمارا مقصد لائیو سٹاک کی پیداواری صلاحیت اور پیداوار کو پائیدار طریقے سے بڑھانا ہے اور برآمدات اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی غیر استعمال شدہ صلاحیت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بھیڑوں کی اعلی جینیاتی ممکنہ نسلیں، کراس بریڈنگ کے لیے غیر ملکی نسلیں، مارکیٹنگ کی سہولیات اور مقامی بیماریوں کے مسائل سے بچاو ¿ کے طریقہ کار سے بھیڑ پالنے کے شعبے میں مجموعی طور پر بہتری آئے گی اور ہمارے مویشی پروڈیوسروں کی ایک بڑی اکثریت کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر ہو گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی طرف سے بھیڑ فارمنگ کے شعبے کو جدید بنانے اور فروغ دینے اور تجارتی سرگرمیوں اور اس شعبے کی پیداوار کو مضبوط بنانے کے لیے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی جو UT میں تقریباً 12 لاکھ خاندانوں کو ذریعہ معاش فراہم کرتی ہے۔جموں و کشمیر کو ملک میں سب سے زیادہ فی کس بھیڑ/بکری کے گوشت کی کھپت کا اعزاز حاصل ہے اور اس لیے اس بڑی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہم اپنی ضروریات کا تقریباً 40% دوسری ریاستوں سے درآمد کرتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ ہمارے لوگوں کی طرف سے بھیڑ/بکری کے گوشت کی یہ بڑی مانگ ایک چیلنج سے زیادہ ایک موقع ہے کیونکہ یہ بھیڑوں اور بکریوں کے فارمرز کے لیے بہت بڑی گنجائش فراہم کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ UT حکومت نے بہتر افزائش کے طریقوں، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اون اور گوشت کی پیداوار کو دوگنا کرنے، مارکیٹنگ، صلاحیت کی تعمیر اور بھیڑوں کے پالنے والوں کے لیے اضافی آمدنی کو یقینی بنانے کے ذریعے ایک ماڈل شیپ فارمنگ سسٹم تیار کرنے کے لیے نیوزی لینڈ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں و کشمیر کے UT نے ملک میں بھیڑوں کی بہترین نسل رکھنے کا اعزاز حاصل کیا ہے اور یہ ایک بار پھر اعزاز کی بات ہے کہ ہمارے پاس ملک کی 50 فیصد نسل کی آبادی UT میں ہے۔ہم ملک میں اون پیدا کرنے والے دوسرے نمبر پر ہیں اور پیدا ہونے والی اون کے معیار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگرچہ اون کی پروسیسنگ کو اس کے مطابق نہیں لگایا گیا ہے لیکن ہماری حکومت اس کے بارے میں بہت فکر مند ہے اور بہت سے قابل عمل حل حکومت کے زیر غور ہیں جنہیں بہت جلد پبلک ڈومین میں لایا جائے گا۔مشترکہ سہولت مرکز – کشمیر اور جموں ڈویڑن میں ایک ایک اون کو جمع کرنے، درجہ بندی کرنے، چھانٹنے اور پیک کرنے کے لیے قائم کیا جائے گا، لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ ہم نے اس شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن حکومت اس شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور اس شعبے کو مزید متحرک، منافع بخش، مارکیٹ پر مبنی، روزگار کے قابل اور پائیدار بنانے کے لیے تمام خامیوں کو دور کرنے کی خواہشمند ہے۔ملک کی ایک اعلیٰ سائنسدان اور پالیسی ساز ڈاکٹر منگلا رائے کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی ایپکس کمیٹی پہلے ہی زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی ہمہ گیر ترقی کے لیے تشکیل دی جاچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے غور و خوض شروع کر دیا ہے اور آئندہ تین ماہ میں جامع ترقی، ویلیو ایڈیشن، مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں اور سیکٹر کی پائیدار پیداوار کے لیے مستقبل کا روڈ میپ پیش کرنے کے لیے کام پر ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں یو ٹی انتظامیہ جموں و کشمیر کے قبائلی برادری کی ہمہ گیر ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ قبائلی برادری کے افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے انقلابی اصلاحات اور مختلف فلاحی اقدامات کر رہی ہے۔محکمہ زراعت کی پیداوار کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اتل ڈلو نے بھیڑ پالنے کے شعبے کو فروغ دینے اور برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لیے محکمہ کے مستقبل کے اہداف پر روشنی ڈالی۔