امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ کی طرف سے ہر کنبے کو الگ الگ شناختی کارڈ فراہم کرنے کے مجوزہ منصوبے پر تحفظات پیش کرتے ہوئے اس عمل کو مشکوک قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان اعلی تنویر صادق نے اپنے ایک بیان میں حکومت کے اس منصوبے پر سوالات کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کہیں بھی اس قسم کے فیملی شناختی کارڈ نہیں ہیں تو پھر جموں و کشمیر میں ان کی ضرورت کیوں آن پڑی ہے۔ اگر نئی دلی جموں و کشمیر کو پورے ملک کیسا تھ برابر لانے کے دعوے کرتی رہتی ہے تو پھر یہاں ایسے مشکوک منصوبے کیوں عملائے جارہے ہیں جو ملک میں کسی اور جگہ رائج نہیں۔تنویر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے پاس پہلے ہی بہت سارے شناختی کارڈ موجود ہیں عین میں آدھار کارڈ اور الیکشن کارڈ بھی شامل ہے، پھر اس نے فیملی شناختی کارڈ کے فراہمی کی کیا منطق ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکوک عمل ہے اور جب تک اس کی پوری طرح وضاحت نہیں کی جاتی تب تک اس منصوبے سے متعلق لوگوں میں پائے جار ہے خدشات اور تحفظات دور نہیں ہو سکتے ہیں۔ ترجمان اعلیٰ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اس وقت گوناگوں اور پہاڑ جیسے مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے۔