امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جمعرات کو نئے اراضی قوانین کو سخت اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ تو نئے قانون کو نافذ کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسے نافذ ہونے دیا جائے۔بخاری نے یہاں سری نگر میں نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا، ” نئے اراضی قوانین سخت اور غیر انسانی ہیں۔ ہم نے دنیا میں اس طرح کے قوانین کبھی نہیں دیکھتے ہیں۔ جن لوگوں کے قبضے میں زمین تھی ، اب انہیں باہر نکالا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا، ” مجھے نہیں لگتا کہ یہ نئی قانون سازی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ مکمل طور پر غیر انسانی ہیں”۔ بخاری نے کہا کہ ہم اسے سیاسی مسئلہ نہیں بنانا چاہتے بلکہ اسے مناسب طریقے سے نمٹانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں سیاسی رہنما گدھ کی طرح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی پورے اعتماد کے ساتھ یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ ان نئے اراضی قوانین کو لاگو نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی لاگو ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے متاثرہ افراد باہر آئیں، بات کریں اور اگر ان کے پاس میرٹ ہے تو اپنے مسئلے کی وضاحت کریں۔ "متعلقین کو باہر آتا چاہیے، بولنا چاہیے اور اپنی خاموشی توڑنی چاہیے۔ ایسا کوئی نہیں جو انھیں تھالی میں چیزیں فراہم کرے”۔تھالی میں چیزیں فراہم کرے”۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کی منسوخی پر سابق وزیر اعلیٰ کے ریمارکس پر ، اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا، ”اگر عمر عبد اللہ نے اپنی ماضی کی غلطیوں کو بھانپ لیا ہے اور پی ایس اے کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو پھر انہیں گھیر کر تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ اگر وہ بولنے کی ہمت رکھتے ہیں تو ہم ان کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بخاری نے کہا، "میں تمام سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ زمینی قوانین اور دیگر پر سیاست سے گریز کریں؛ اور جموں و کشمیر کی مجموعی بہتری کے لیے کام کریں”۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آج ہم صحیح کام کرنا چاہتے ہیں تو ہم پر تنقید کیوں کی جارہی ہے۔