امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل نے جی ایس ٹی قانون کے تحت بعض جرائم کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کے ساتھ ہی جعلی رسید جاری کرنے کو چھوڑ کراس قانون کے تحت قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے اقتصادی حد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس رقم کو 1 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2 کروڑ روپے کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں آج ہوئی کونسل کی 48ویں میٹنگ میں اس کے ساتھ کئی دوسرے فیصلے بھی کیے گئے۔ تاہم وقت کی کمی کی وجہ سے گٹکا اور تمباکو پر کوئی بات نہیں ہو سکی۔
اجلاس کے لیے تقریباً 15 معاملات درج کیے گئے تھے جن میں سے صرف آٹھ پر بات ہو سکی۔ سیتا رمن نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جی ایس ٹی کی بنیاد کو بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شے پر جی ایس ٹی نہیں بڑھایا گیا بلکہ دالوں کے چھلکے، چونی اور کھنڈ پر جی ایس ٹی پانچ فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح پیٹرول کے ساتھ ملاوٹ کے لیے ریفائنریوں کو فراہم کی جانے والی ایتھائل الکحل پر جی ایس ٹی کو بھی 18 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 132 کے تحت بعض جرائم کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی قانون کے تحت قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے مالیاتی شراکت کی حد کو 1 کروڑ روپے سے بڑھا کر2 کروڑ روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیکن اس میں جعلی رسید جاری کرنے کا جرم شامل نہیں ہے۔