امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: کانگریس کے سابق ایم ایل سی مظفر پرے نے آزاد کی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی سے استفعی دے کر واپس کانگریس میں شامل ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ مظفر پرے نے اپنے استعفی نامے میں لکھا کہ وہ کانگریس میں سنہ 1975 میں شامل ہوئے تھے اور گزشتہ برسوں میں اسی پارٹی نے انہیں مختلف عہدوں پر فائز کیا اور جموں کشمیر کی اسمبلی کا رکن بھی بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کانگریس کے ساتھ دیرینہ لگاؤ ہے لہذا وہ اس پارٹی کو دھوکہ نہیں دے سکتے البتہ غلام نبی آزاد کے ساتھ ان کے نجی تعلقات ختم نہیں ہوں گے۔
گزشتہ ہفتے آزاد کی نئی پارٹی سے تین سینئر لیڈران نے استعفی دیا تھا۔ تارہ چند، منوہرلال اور بلونت سنگھ جموں صوبے کے سینئر سیاسی لیڈران ہیں جنہوں نے آزاد کی پارٹی کو الوداع کہہ کر کانگریس میں شامل ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ ان لیڈران کے ساتھ 126 سیاسی کارکنان نے آزاد کی پارٹی کو چھوڑ دیا۔ وہیں دو مزید سابق اراکین اسمبلی رشید ڈار اور چودھری اکرم بھی اب آزاد کی سیاسی جماعت کو چھوڑ چکے ہیں۔ رشید ڈار بارہمولہ کے سوپور اسمبلی حلقے اور چودھری اکرم راجوری ضلع سے اسمبلی ممبر رہ چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ آزاد کی نئی سیاسی جماعت سے مزید لیڈران و ارکان استعفی دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ رواں برس غلام نبی آزاد نے چالیس برسوں کے بعد کانگریس سے مستعفی ہوکر جموں کشمیر میں اپنی پارٹی تشکیل دی جس میں کانگریس کے قریبا 50 لیڈان شامل ہوئے تھے۔ البتہ کانگریس کے علاوہ اس پارٹی میں دوسری سیاسی جماعتوں جیسے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی یا بی جے پی سے کوئی لیڈر شامل نہیں ہوا۔
آزاد نے اس پارٹی کا نام ڈیموکریٹک آزاد پارٹی رکھا تھا لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اسکو رد کردیا کیونکہ یہ نام پہلے ہی اتر پردیش کی ایک پارٹی کو ملا تھا۔آزاد نے اب اس پارٹی کا نام ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی رکھ دیا ہے جو الیکشن کمیشن آف انڈیا سے منظور ہوگیا ہے۔