امت نیوز ڈیسک //
سرینگر (جموں و کشمیر): ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) کشمیر، وجے کمار، نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سال 2022 کے دوران کشمیر میں کل 93 کامیاب تصادم ہوئے جن میں 42 غیر ملکی عسکریت پسندوں سمیت 172 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں میں بیشتر لشکر طیبہ/ٹی آر ایف تنظیم سے (108) وابستہ تھے جس کے بعد (35)، جیش محمد (JeM) حزب المجاہدین (22)، البدر (4) اور اے جی یو ایچ تنظیم سے (3) شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2022 میں عسکریت پسندوں کی 100 نئی بھرتیاں ہوئیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہے اور 100 تازہ بھرتی ہونے والے عسکریت پسندوں میں سے 65 مارے گئے، 17 کو گرفتار کیا گیا جبکہ 18 ابھی بھی سرگرم ہیں۔ سب سے زیادہ زیادہ (74) افراد لشکر طیبہ میں شامل ہوئے تھے۔
کمار نے مزید کہا کہ 360 ہتھیاروں کے علاوہ آئی ای ڈیز، اسٹیکی بم اور گرینیڈ بر آمد کیے گئے جس سے بڑے سانحات ٹل گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس سال تصادم آرائی اور ماڈیولز کا پردہ فاش کرنے کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ (360) برآمد کیا گیا جس میں 121 اے کے سیریز کی رائفلز، 08 ایم 4 کاربائن اور 231 پستول شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آئی ای ڈیز، اسٹکی بم (Sticky Bombs) اور دستی بموں کو بروقت قبضے میں لینے سے دہشت گردی کے بڑے واقعات ٹل گئے۔
شہری ہلاکتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اے ڈی جی پی نے کہا کہ سال 2022 میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں 29 شہری ہلاک ہوئے اور عام شہریوں کے قتل میں ملوث دو واقعات کے علاوہ تمام عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملوں میں 14 پولیس اہلکاروں سمیت 26 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔
انہوں نے یہ بھی ٹویٹ کیا کہ امن و امان کے محاذ پر پولیس نے امن و استحکام میں 100 فیصد کامیابی حاصل کی۔ "2016 میں امن و امان واقعات کے 2897 واقعات سے 2022 میں 26 معمولی واقعات رونما ہوئے۔ پچھلے 3 سال سے زیادہ عرصے میں امن و امان کے مسائل سے نمٹنے کے دوران فائرنگ میں کوئی بھی شہری ہلاک نہیں ہوا۔
اے ڈی جی پی نے مزید کہا کہ سال 2022میں ’’کوئی ہرتال نہیں، سڑکوں پر تشدد نہیں ہوا، خاص طور پر انکاؤنٹر کے مقامات پر پتھر بازی کا کوئی واقعہ نہیں، انٹرنیٹ بند نہیں، مارے گئے دہشت گردوں کا جنازہ نہیں، دہشت گردوں کی چمک دھمک نہیں، سماج کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچا ہے۔‘‘