امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے نئی دہلی میں کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں خاص طور پر آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ وہ جتنی بھی تنقید کرتے ہیں، ہمیں اتنا ہی زیادہ اصلاح کا موقع ملتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ اور زیادہ نکتہ چینی کریں تاکہ کانگریس پارٹی بہتر طریقے سے اپنے نظریے کو سمجھے۔ میں انہیں اپنا گرو مانتا ہوں کہ وہ مجھے راستہ دکھا رہے ہیں کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا اور اچھی ٹریننگ دے رہے ہیں۔
بھارت جوڑو یاترا میں تمام رہنماؤں کو مدعو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، ہم کسی کو اپنے ساتھ شامل ہونے سے نہیں روکیں گے۔ اکھلیش جی، مایاوتی جی اور تمام اپوزیشن پارٹیاں ‘محبت کا ہندوستان’ چاہتی ہیں اور ہمارے درمیان نظریہ کا اتحاد ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی بھارت جوڑو یاترا کامیاب رہی ہے اور ان کا مقصد ملک کو ایک نیا نقطہ نظر دینا ہے۔ راہل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت بہت مشکل ہوگی اور زمینی سطح پر بی جے پی کے خلاف بڑے پیمانے پر ‘حکومت مخالف ماحول’ ہے۔
دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ مجھے زمینی سطح سے جو معلومات مل رہی ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کے لیے اگلا الیکشن جیتنا مشکل ہو گا۔ بڑے پیمانے پر حکومت مخالف ماحول ہے۔ یاترا کی سیکورٹی میں کوتاہی سے متعلق سوال پر، انہوں نے کہا کہ ان کی سیکورٹی سے متعلق موضوع پر بی جے پی لیڈر اور حکومت کے الگ الگ معیار ہیں۔ راہل نے کہا، ‘میرا مقصد ملک کو ایک متبادل نقطہ نظر دینا ہے۔’ انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت کی خارجہ پالیسی بھرم پر مبنی ہے۔