امت نیوز ڈیسک //
سری نگر //جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس نے راجوری کے ڈانگری علاقے میں پیش آئے واقعے کو گھناؤنا اور انتہائی قابل مذمت قرار دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ جموں و کشمیر میں اس طرح کے تشدد سے 1989 سے لے کر اب تک کچھ حاصل نہیں ہوا ہے، برعکس اس کے صرف بے گناہ خاندانوں کی ہلاکت اور تباہی کا باعث بنا۔یہاں جاری کردہ ایک بیان میں عوامی نیشنل کانفرنس نے کہا کہ متعدد لوگ تشدد کے اس نہ ختم ہونے والے چکر میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جو جموں و کشمیر کا۔زمام اقتدار تھامے ان لوگوں کے دعوؤں کے برعکس ہے کہ جموں کشمیر میں حالات کو ٹھیک کیا گیا ہے۔تاہم زمینی سطح پر اس کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ اے این سی کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ان لوگوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد پیدا کریں جو جموں و کشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بحران کی اس گھڑی میں اتحاد اور یکجہتی کو یقینی بنائیں۔
جناب مظفر شاہ نے مزید کہا کہ اس دلدل سے نکلنے کے لیے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پرچم کو ہر قیمت پر بلند رکھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مرکزی وزارت داخلہ اور ایل جی انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ ان قاتلوں کی نشاندہی کریں جو جموں اور کشمیر کے دونوں ڈویژنوں میں اپنی مرضی اور پسند کے لوگوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
اے این سی کے سینئر نایب صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔