(ہریدوار) ہمالیہ کے مقدس شہر جوشی مٹھ میں سے سیکڑوں مکانات میں دراڑیں پڑنے اور زمین میں دھنسنے کے سبب خوف زدہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں دراڑیں پڑنے اور مکانات کے دھنسنے کی وجوہات واضح نہیں ہیں، تاہم رہائشیوں نے نزدیکی ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے لیے سڑکوں اور ٹنلز کی تعمیر کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
وزیر اعظم نریندا مودی نے اس ضمن میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا ہے، اس سے قبل حکومت کی جانب سے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ وجوہات کا پتا چلایا جاسکے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 60 خاندانوں کو پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بہت سے افراد کو دھنسنے والے مکانات سے باہر منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
رہائشیوں کا کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد پہلے ہی اپنے گھروں کو چھوڑ کر جاچکی ہے، تقریباً 20 ہزار افراد کے قصبے میں 600 کے قریب گھر اور ہوٹل زمین میں دھنس رہے ہیں۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق بہت سے مقامی لوگ سخت سردی میں باہر سونے پر مجبور ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ وہ عمارتوں اور سڑکوں میں دراڑوں کے حوالے سے کئی ہفتوں اور کچھ مہینوں سے حکام کو خبردار کر رہے ہیں۔
واضح رہے سطح سمندر سے تقریباً ایک ہزار 800 میٹر بلندی پر واقع جوشی مٹھ ہمالیہ کے متعدد اہم مذہبی مقامات کا ایک اہم مرکز ہے، یہاں ہر سال ہزاروں زائرین آتے ہیں۔
اس قصبے میں فوج کا ایک بڑا اڈہ اور چین کے ساتھ متنازع سرحد تک ایک اسٹرٹیجک سڑک بھی ہے جس میں بھی مبینہ طور پر وسیع دراڑیں پڑ چکی ہیں۔
خیال رہے یہ خطہ زلزلوں کا شکار ہے، حالیہ برسوں میں یہاں کئی آفات آئی ہیں، ماہرین کے مطابق اس کی وجہ گلیشیئرز کے پگھلنے اور بے ڈھنگی تعمیرات ہیں۔