امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے بیان ’’بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھارت کا آئین اور پرچم تبدیل کرے گی۔‘‘ پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے محبوبہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کے لئے قوم پہلے اور پارٹی دوسری ترجیح پر ہے۔‘‘ بی جے پی کے سینئر رہنما اور پارٹی کے جموں و کشمیر کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ ’’محبوبہ ایک مرتبہ پھر سے خواب دیکھ رہی ہیں۔ اور یہ خواب حقیقت سے کوسوں دور ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہر بھارتی بی جے پی کا حصہ بننے پر فخر محسوس کر رہا ہے۔‘‘
ٹھاکر نے کہا کہ ’’اگر ایسا نہ ہوتا تو ملک کے بڑے ایوان – پارلیمنٹ – میں بی جے پی اکثریت میں نہیں ہوتی۔ بی جے پی کے 303 ارکان پارلیمان ہونا اس بات کا غماز ہے کہ بھارت کے لوگ بی جے پی پر اعتماد رکھتے ہیں۔ الطاف ٹھاکر نے محبوبہ مفتی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملکی پرچم اور آئین تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئین اور پرچم ملک کا فخر ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ادنی ترین کارکن اور عہدیدار قومی پرچم کی عزت کی خاطر اپنی جان نچھاور کرنے لیے تیار ہے اور یہ بیان دینا کہ ’’بی جے پی جھنڈا بدلنا چاہتی ہے‘‘ کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔
انہوں نے محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی ٹیم کی بڑھتی مقبولیت کی وجہ سے مایوس ہو رہی ہے جو کہ اپنی بہترین صلاحیت سے ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔‘‘ جموں وکشمیر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے طنزیہ انداز میں کہا ’’یہ حیرانی کی بات ہے کہ وہ راہل گاندھی کی نام نہاد ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں محبوبہ مفتی کیسے شریک ہو سکتی ہے جب کہ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ دفعہ 370 ہٹنے کے بعد کشمیر میں کوئی ترنگا اٹھانے والا نہیں ہوگا۔ اب جبکہ راہل گاندھی ترنگا تھامیں گے تو محبوبہ اپنے ترنگا مخالف بیان کے باوجود یہ کیسے برداشت کر سکتی ہیں!‘‘