امت نیوز ڈیسک //
18، جنوری // وقف بورڈ کی جائیداد کو تحفظ فراہم کرنے کاایک دفعہ پھر اعادہ کرتے ہوئے چیئرپرسن نے کہاکہ ضلع سطح پرکمیٹیوں کا قیام عمل میں لانا اس بات کی عکاسی ہے کہ ادارے کے کنٹرول کے باہر جوجائیداد تھی اب اس پر وقت بورڈ اپناکنٹرول حاصل کریگا اور اس ادارے کواونچائیوں پرلے جانے کے خاطر ہر ممکن اقدامات اٹھائے گے ۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق وقف بورڈ میں ایگزیکٹیومجسٹریٹ کی جانب سے ضلع سطح پر نئی کمیٹیوں اور وقف بورڈ میں شفافیت لانے کے احکامات کادفاع کرتے ہوئے ادارے کے چیئرپرسن درخشا اندرابی نے کہاکہ جموں وکشمیر وقف بورڈ میں کچھ ایسی درگاہیں اور جائیدادیں پڑی تھی جن پروقف بورڈ کاکنٹرول نہیں تھا اب ادارے نے ان خانقاہوں، مسجدوں اور جائیداد کووقف بورڈ کے کنٹرول میں لانے کاتہیہ کیاہے اور ہم ادارے کے ان تمام سراخوں کی پیوند کرنا چاہتے ہے جو اد ارے میں برسوں سے دکھائی دے رہے ہے ۔چیئرپرسن نے کہاکہ وقف بورڈ کے پاس تیس ہزار کے قریب جائیدادیں ہے جن کاتحفظ ادارے کی ذمہ داری ہے اور ہم نے اس جائیداد کوتحفظ فراہم کرکے جبری قبضہ ہٹانے کاایک جوسلسلہ شروع کیاہے ہم اس پرکا ربند ہے ضلع سطح پرکمیٹیاں قائم کرنے کے سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ایسا اس لئے کیاگیاہے کہ ادارے کی جائیداد کو تحفظ فراہم کرنے ا سکی دیکھ ریکھ کرنے کے لئے ایسے افراد کوسامنے لایاجائے جومخلص دیانتدار ہو اور ادارے کے تئیں ان کی وفاداری یقینی ہو۔انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ میں کئی تبدیلیاں رونماء ہوئی ہے اور جب سے ذمہ داریاں اس ادارے کیلئے ہے تب سے سدہار لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہے جس سے لوگوں میں اعتماد کی ایک نئی لہردوڑ گئی ہے اور وہ ادارے کو ترقی کی منزلوں پر دیکھناچاہتے ہے۔