امت نیوز ڈیسک //
ڈیرا سچا سودا چیف بابا گرمیت رام رحیم کو ایک بار پھر 40 دن کی پیرول مل گئی ہے۔ 21 جنوری کو وہ جیل سے باہر آ گئے اور اس پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ ایک طرف ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کہہ رہے ہیں کہ انھیں اس پیرول کی کوئی خبر نہیں ہے، اور دوسری طرف دہلی خاتون کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال اور کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے پیرول کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سواتی مالیوال نے بابا رام رحیم کے پیرول پر جیل سے باہر آنے کے بعد سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’عصمت دری کرنے والے اور قاتل رام رحیم کو ایک بار پھر 40 دن کی پیرول دے دی گئی ہے۔ بے شرمی کی سبھی حدیں پار ہو چکی ہیں۔ لوگ اپنی بیٹیوں کو بچائیں، زناکار آزاد گھومیں گے۔‘‘
کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے بھی رام رحیم کے پیرول پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’گرمیت رام رحیم ملزم نہیں، عصمت دری کا قصوروار ہے۔ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی مدد کے لیے اکتوبر 2022 میں 40 دن کی پیرول ملی تھی، اب پھر 40 دن کی پیرول پر باہر۔ جیل گئے ہیں یا چھٹی منانے؟‘‘ ساتھ ہی وہ کہتی ہیں ’’اتنی بھاجپائیوں میں بے شرمی کیسے ممکن ہے؟ کیا سچ میں لوگوں کو فرق نہیں پڑتا؟ اتنا سڑ چکا ہے سماج؟‘‘
دوسری طرف ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر بابا رام رحیم کے پیرول ملنے پر کوئی جانکاری نہ ہونے کی بات کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’’مجھے اس بات کی جانکاری نہیں تھی کہ رام رحیم کو پیرول ملی ہے، لیکن اگر پیرول ملی ہے تو ضروری عمل پورا کرنے کے بعد ہی ملی ہوگی، اور یہ ان کا حق ہوگا۔ میں اس میں مداخلت نہیں کروں گا۔‘‘
اس معاملے میں وزیر برائے ریل رنجیت سنگھ چوٹالہ کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ گرمیت رام رحیم سنگھ معمولی قیدی ہے۔ وہ پہلے بھی کئی بار پیرول پر جا چکے ہیں۔ یہ ان کا اپنا حق ہے۔ ہر قیدی کو کچھ وقت بعد پیرول پر جانے کا حق ہوتا ہے۔ انھیں ہم پیرول نہیں دیتے بلکہ کچھ اہل افسران دیتے۔