امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سری نگر میں جموں کشمیر کانگریس پارٹی کے دفتر پر کانگریس رہنما غلام احمد میر کے ہاتھوں 75 فٹ کا پرچم لہرایا گیا۔ کانگریس کے دفتر پر پرچم لہرانے کے دوران کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا اور دیگر مقامی و غیر مقامی کانگریس کے رہنما و کارکن موجود تھے۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ میں جب صبح اٹھا تو لگتا تھا کہ شاید آج کا پروگرام نہیں ہوپائے گا۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ آسان بھی نہیں تھا لیکن آپ سب نے اس کو دل سے کیا اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کے فائدے چھ سات مہینوں میں سامنے آنے لگیں گے اور اس کا صرف کانگریس کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا جو استقبال کیا گیا وہ ملک کے لئے ضروری ہے۔ وادی کشمیر کے لوگوں نے اس یاترا کو گلے لگایا اور انہوں نے ہمیں کشمیریت دکھائی۔ میں وثوق سے کہتا ہوں کہ بی جے پی یہاں یاترا نہیں نکال سکتی ہے۔ وادی کے لوگ نکالنے دیں گے لیکن وہ ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو توڑنے کا ہے اور ان کے نظریے سے ملک کو کافی نقصان ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کے لئے سوچنا ہوگا۔ یہ اب سیاسی لڑائی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے۔ کانگریس رہنما نے کہا کہ یہ ایک شروعات تھی، ہمارا کام ختم نہیں ہوا ہے۔
دریں اثنا عینی شاہدین کے مطابق راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کو برف کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ دونوں ایک دوسرے پر برف پھینک رہے تھے اور اس طرح برف باری سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں اختتام پذیر ہوئی۔