امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے پیر کے روز کہا کہ وزارت صحت کا CoWIN پورٹل ڈیٹا پرائیویسی کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کے ساتھ مکمل طور پر محفوظ ہے اور ملک میں کووڈ ویکسینیشن سے مستفید ہونے والوں کے ڈیٹا لیک ہونے والی میڈیا رپورٹس کو بے بنیاد اور فطری طور پر شرارتی قرار دیا۔ دراصل کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کچھ رپورٹس گردش کر رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ CoWIN پورٹل کا ڈیٹا ٹیلی گرام کے ذریعے لیک کیا گیا ہے۔
ان رپورٹوں میں مرکزی وزارت صحت کے CoWIN پورٹل سے ڈیٹا کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے، جو کہ کووڈ 19 کے خلاف ٹیکے سے مستفید ہونے والوں کے تمام ڈیٹا کا ذخیرہ ہے۔ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ متعدد سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور وہ افراد جنہوں نے CoWIN پر سائن اپ کیا ہے، ان کی حساس ذاتی معلومات ٹیلی گرام پر ایک بوٹ اکاؤنٹ کے ذریعے شیئر کی گئی ہیں۔ جس کے بعد کچھ اپوزیشن لیڈروں نے حکومت پر سوال اٹھائے۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار پرانے ہیں، ایپ کے ذریعے کوئی ڈیٹا لیک نہیں ہوا ہے۔حکومت کی جانب سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی تمام رپورٹس بغیر کسی بنیاد کے اور شرارتی نوعیت کی ہیں۔ وزارت صحت کا CoWin پورٹل ڈیٹا کی رازداری کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کے ساتھ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ ڈیٹا تک رسائی صرف OTP تصدیق پر ہی فراہم کی جاتی ہے۔ CoWIN پورٹل میں ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے گئے ہیں اور کیے جا رہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے ترجمان ساکیت گوکھلے نے پیر کی صبح ٹویٹس کی ایک سیریز میں مبینہ ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ جس میں ذاتی معلومات بشمول پتہ، آدھار اور لوگوں کے پاسپورٹ کی تفصیلات کو اسکرین شاٹ میں بوٹ اکاؤنٹ کے ذریعے شیئر کیا گیا ہے۔ گوکھلے نے ٹویٹ کیا تھا کہ مودی حکومت کا ڈیٹا کی خلاف ورزی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ویکسین لے چکے تمام بھارتیوں کی ذاتی تفصیلات بشمول موبائل نمبر، آدھار نمبر، پاسپورٹ نمبر، ووٹر آئی ڈی اور خاندان کے افراد کی تفصیلات وغیرہ لیک ہوگئی ہے۔