امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے جمعہ کو بالاسور ٹرین سانحہ کے سلسلے میں تین ریلوے ملازمین کو تعزیرات ہند کی دفعہ 304 (غیر ارادۃََ قتل) کے تحت گرفتار کیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی اس ٹرین حادثے میں مجرمانہ سازش کے امکان کی جانچ کر رہی ہے۔ گرفتار کیے گئے تین ریلوے ملازمین کے نام سینئر سیکشن انجینئر ارون کمار مہانتو، سینئر سیکشن انجینئر محمد عامر خان اور ٹیکنیشن پپو کمار ہیں۔
واضح رہے کہ دفعہ 304 کے تحت دی جانے والی سزا میں عمر قید اور جرمانہ یا سخت قید شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں کی غفلت کے باعث اتنا بڑا حادثہ پیش آیا۔سی بی آئی نے تینوں ملزمان پر ثبوت غائب کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے 6 جون کو اڈیشہ کے بالاسور ٹرین حادثے کی تحقیقات کو باضابطہ طور پر اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔واضح رہے کہ بالاسور کے بہنگا بازار ریلوے اسٹیشن کے قریب 2 جون کو شام 7 بجے کے قریب کورومنڈیل ایکسپریس اسٹیشن پر کھڑی مال ٹرین سے ٹکرا گئی۔ بنگلورو ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس بھی اس کی زد میں آ گئی۔ اس ٹرین حادثے میں 292 افراد ہلاک اور 1000 سے زیادہ مسافر زخمی ہوئے تھے۔ 3 جون کو، بالاسور کے جی آر پی ایس میں اوڈیشہ ٹرپل ٹرین حادثے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ بعد ازاں وزیر ریلوے نے واقعہ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا۔ مرکزی حکومت کی رضامندی کے بعد سی بی آئی نے کیس کو اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔
بہنگا بازار ریلوے اسٹیشن سے روزانہ تقریباً 170 ٹرینیں گزرتی ہیں۔ حادثے کے بعد سی بی آئی نے ریلوے کے تمام آلات کو ضبط کرکے اسٹیشن کو سیل کردیا۔ فی الحال بہنگا بازار اسٹیشن پر کوئی ٹرین نہیں رکتی۔ بالاسور ٹرین حادثے کی تحقیقات کرنے والے کمشنر آف ریلوے سیفٹی (CRS) نے گزشتہ ہفتے سگنلنگ ڈپارٹمنٹ کے عملے کی جانب سے انسانی غلطی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے تخریب کاری، تکنیکی خرابی یا مشین کی خرابی کے امکان کو مسترد کردیا۔
قابل ذکر ہے کہ اڈیشہ ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والے 42 افراد کی لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ جس کی وجہ سے 42 مرنے والوں کی لاشیں اب بھی بھونیشور کے اسپتال میں پڑی ہیں۔ ان لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا ابھی انتظار ہے۔ کچھ مرنے والوں کے بارے میں کوئی خاندان کا فرد یا رشتہ دار میت لینے نہیں آیا۔ جبکہ حادثے کے بعد جاں بحق 81 مسافروں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا۔ جس میں 39 ہلاک شدگان کے ڈی این اے کے نمونے میچ کرنے کے بعد لاشوں کو آخری رسومات ادا کرنے کے لیے ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔