امت نیوز ڈیسک //
سری نگر،وادی کشمیر میں جمعرات کے روز ہندو برادری نے بھگوان کرشن کا جنم دن یعنی جنم اشٹمی مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا۔
جنم اشٹمی کے تہوار کے سلسلے میں وادی بھر کے مندروں پر چراغاں کیا گیا تھا جبکہ ہندو و کشمیری پنڈت برادری کو دن بھر مندروں میں مذہبی رسومات کی ادائیگی جیسے خصوصی پو جا پاٹ اور بجھن گانے میں مصروف دیکھا گیا۔
وادی کشمیر بالخصوص سری نگر کے مندروں میں جمعرات کی صبح سے ہی عقیدت مندوں کی آوا جا ہی کا سلسلہ جاری رہا۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بعض مندروں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ عقیدت مند جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل تھے صبح سے ہی مندروں میں حاضر ہو رہے تھے۔
اس سلسلے میں یہاں ٹنکی پورہ میں واقع کتھلیشور مندر سے مذہبی نعروں کی گونج میں شوبا یاترا نکالی گئی جو سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ حبہ کدل، گنپتھ یار، بربرشاہ، ریگل چوک، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، جہانگیر چوک اور لالچوک سے گذری۔
یاترا میں روایتی لباس میں ملبوس بچوں سمیت عقیدت مندوں کی ایک اچھی تعداد نے شرکت کی۔
اس شوبھا یاترا میں شامل شرکاء مذہبی ترانے اور بجھن کیرتن گا رہے تھے، اس کے علاوہ فورسز کیمپوں میں بھی فوجی اہلکاروں کی جانب سے خصوصی پوجا پاٹ کی محفلیں منعقد ہوئیں۔
مقامی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اس تہوار کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں گرمی کی شدت میں کمی آنا شروع ہوتی ہے۔
حکم نے یاترا کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔
ایک کشمیری پنڈت نے نامہ نگاروں کو بتایا :’ میں اپنی اکثریتی کیمونٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، ان کے تعاون کے بغیر اس جھانکی کو نکالنا ناممکن تھا۔
انہوں نے کہاکہ یہاں کی اکثریتی کیمونٹی ہمیشہ سے ہی اپنی اقلیتی کیمونٹی کا خیال رکھتی آئی ہے۔ ان کے بعد ہم یہاں کی انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
دریں اثنا جموں میں بھی جنم اشٹمی کا تہوار عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور عقیدتمندوں نے مندروں میں حاضر ہو کر پوجا اور دعائیں کیں. (یو این آئی)