امت نیوز ڈیسک //
بارہمولہ:شمالی ضلع بارہ مولہ میں سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ (ٹی آر ایف) سے وابستہ دو ہائی برڈ عسکریت پسندوں کو قابل اعتراض مواد سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 21 ستمبر 2023 کو معتبر ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ یاسین احمد شاہ ولد طاریق احمد ساکن جانباز پورہ بارہمولہ گھر سے لاپتہ ہوگیا اور اس نے کالعدم عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ (ٹی آر ایف) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کا لا کر مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ٹاپر پٹن کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران ایک جنگجو کو دھر دبوچ کر اس کے قبضے سے ایک پستول ، پستول میگزین اور آٹھ گولیوں کے راؤنڈ برآمد کرکے ضبط کئے۔
گرفتار ہائی برڈ عسکریت پسند کی نشاندہی پر سکیورٹی فورسز نے اس کے ساتھی جس کی شناخت پرویز احمد شاہ ولد علی محمد ساکن تکیہ واگورہ کے بطور ہوئی ہے کے گھر پر چھاپہ مار کر اس کی گرفتاری عمل میں لائی اور اس کے قبضے سے دو ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوئے۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ ہفتے کے روز گرفتار ٹی آر ایف عسکریت پسند سے پوچھ تاچھ کے دوران اس کے گھر واقع جانباز پورہ سے ایک پستول ، ایک پستول میگزین اور آٹھ گولیوں کے راؤنڈ برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار عسکریت پسند پاکستان میں موجود ہینڈلرز کی ہدایت پر کام کر رہے تھے اور مزید نوجوانوں کو عسکریر پسندوں کی صفوں میں بھرتی کرکے ضلع بارہمولہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں عسکریت پسندانہ کارروائیاں انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا“۔