امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ: اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے لئے کُل 25 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کئے تھے۔جانچ پڑتال کے دوران اُن میں سے چار امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں غلطیاں پائی گئیں، جنہیں رد کیا گیا۔
جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی رد کئے گئے ان میں آزاد امیدوار سمیر احمد پرے ،بھارت جوڑو دل پارٹی سے وابستہ عبدالغنی بھٹ راشٹریہ جن کرانتی دل پارٹی کے محمد الیاس آزاد امیدوار کرم جیت سنگھ شامل ہیں۔
ریٹرننگ افسر اننت ناگ سید فخر الدین حامد نے اس حوالے سے بتایا کہ 25 امیدواروں نے 28 پرچہ نامزدگی جمع کئے تھے، اُن میں سے 3 امیدواروں نے بالترتیب 2 بار کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے، جبکہ 25 پرچہ نامزدگیوں کی جانچ پڑتال کی گئی ،جس دوران 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے فارم 26 اے میں غلطیاں پائی گئیں، جنہیں رد کیا گیا جبکہ دیگر 21 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو صحیح قرار دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح سے اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کے لئے کُل 21 امیدوار میدان میں ہیں۔ریٹرننگ افسر نے کہا کہ 22 اپریل کو نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔انہوں نے کہا کہ نام واپس لینے کے لئے درکار فارمز یعنی وڈرا فارمز صرف اننت ناگ ڈی سی دفتر میں موجود ہونگے، امیدوار 22 اپریل دن کے 3 بجے سے قبل فارم میں اپنے وڈراول کا نوٹس دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے 7 مئی کو انتخابات ہونگے۔ننت ناگ – راجوری لوک سبھا میں زائد از 18 لاکھ رائے دہندگان حق رائے دہی کے اہل ہیں اور یہ نشست جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے ضلع پونچھ کے پیر پنچال علاقے تک محیط ہے۔
اس نشست پر نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد اور پی ڈی پی کی پارٹی صدر محبوبہ مفتی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی نے اس سیڑ پر ایڈوکیٹ سلیم پرے کو اپنا امیدوار بنایا ہے،اس کے علاوہ جموں وکشمیر اپنی پارٹی نے ر ظفر منہاس کو میدان میں اتارا ہے۔