امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ:اننت ناگ ضلع کے کوکھرناگ میں روڈ شو کو خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے روڈ شو کے دوران عوام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے گرم جوشی سے محبوبہ مفتی کا استقبال کیا۔ پی ڈی پی صدر نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش مشکل وقت خاص طور پر بے قصور نوجوانوں کی غیر منصفانہ قید پر افسوس کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بندوقوں اور پتھروں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا لیکن پی ڈی پی ووٹ اور آواز کے ذریعے مزاحمت کرے گی۔
انتخابی جنگ میں تعاون کرنے میں نیشنل کانفرنس کی ہچکچاہٹ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے محبوبہ نے خطے کی مشکلات کا سامنا کرنے میں یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات کو ایک ساتھ لڑنے کی اشد ضرورت تھی، بدقسمتی سے این سی ایسا نہیں چاہتی تھی، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی پی کو ختم ہو چکی ہے٬
محبوبہ کا کہنا ہے کہ ایسی پارٹی کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے جنہوں نے اخوان کلچر اور POTA جیسے قانون کو ختم کر دیا٬ جس پارٹی نے ایل او سی کے پار سڑکیں کھولیں اور یہاں تک کہ بات چیت اور مفاہمت کے ایک نئے دور کا آغاز کیا تھا، انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر پی ڈی پی کو ختم کرنا ہوتا تو ہر جگہ پارٹی کے لیے اتنی بڑی حمایت نظر نہیں آتی۔ جس طرح سے لوگ پارٹی کی حمایت کے لیے باہر آ رہے ہیں۔
اس دوران پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئندہ انتخابات جموں و کشمیر کی شناخت اور مفادات کے کٹاؤ کے خلاف مزاحمت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کریں گے۔ زمین کی تخصیص، وسائل کا استحصال، اور بے روزگاری جیسے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، پی ڈی پی صدر نے ووٹروں سے مطالبہ کیا کہ وہ محض بنیادی ڈھانچے کے وعدوں سے ہٹ کر اپنی شرکت کی وسیع اہمیت کو تسلیم کریں۔