امت نیوز ڈیسک //
شوپیاں : جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے ہیرپوہ علاقہ میں سابق سرپنچ اور بھارتیہ جانتا پارٹی (بی جے پی) کارکن کے قتل کی مزمت کرتے ہوئے بی جے پی کارکنان نے شوپیاں میں احتجاج کیا۔ کارکنان نے کینڈل مارچ کا بھی اہتمام کیا۔ احتجاج میں شامل بی جے پی کارکنان نے عسکریت پسندوں، پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ کی بھی تنقید کی۔ احتجاجیوں کے مطابق انتظامیہ بی جے پی کارکنان کو معقول سکیورٹی فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
احتجاج میں شامل بھارتیہ جانتا پارٹی کے ضلع صدر شوپیاں، محمد یوسف بٹ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان سے آئے ہوئے دہشتگرد جموں و کشمیر میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور اس طرح کے حملے کروا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم نے ضلع انتظامیہ کو کئی بار آگاہ کیا تھا کہ ہمارے کارکنان کو خطرہ ہے تاہم ہمیں سیکورتی مہیا نہیں کی گئی۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’وادی کشمیر میں دیگر سیاسی جماعتوں خاص کر این سی اور پی ڈی پی کے کارکنوں کو سکیورٹی مہیاء کی جا رہی ہے تاہم بی جے پی ورکروں کو الیکشن کے ایام میں بھی سکیورٹی فراہم نہیں کی جا رہی اور اسی کی وجہ سے اس طرح کے حادثات رونما ہو رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ہم آج ایک دیرینہ کارکن سے بجھڑ گئے۔‘‘
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے بی جے پی کارکنوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور سابق سرپنچ اعجاز احمد شیخ کی ہلاکت میں ملوث مجرموں کو پکڑ کر انہیں سخت سزا دئے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ قبل ازیں بی جے پی کے کئی کارکنوں نے ڈپٹی کمشنر شوپیان کے دفتر کے باہر شوپیاں – پلوامہ روڑ پر دھرنا دے کر احتجاج کیا جس کی وجہ سے کچھ دیر کے لئے ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔
یاد رہے کہ ضلع شوپیاں کے ہیرپوہ علاقہ میں ہفتہ کی شام دیر گئے نامعلوم بندوق برداروں نے بی جے پی سے وابستہ ایک سابق سرپنچ اعجاز احمد شیخ کے گھر میں داخل ہوکر اس پر قریب سے گولیاں برسا کر اسے ابدی نیند سلا دیا۔ اس واقعے کے بعد علاقہ میں خوف و ہراس اور غم کا ماحول ہے۔