(نئی دہلی) تمل ناڈو کے کنور میں بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج پارلیمنٹ میں بیان دیا ہے۔ بدھ کو ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے بھارت کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ راجناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں بیان دیا ہے کہ بھارت کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 13 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں.
راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ قبل ازیں انہوں نے اپنے ٹوئٹر کے ذریعے جنرل راوت کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ، "ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے تئیں میری تعزیت۔ میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور مسلح افواج کے دیگر 11 ارکان کی موت سے بہت غمزدہ ہوں۔۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی بے وقت موت ہماری مسلح افواج اور ملک کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ جنرل راوت ہمت کے ساتھ ملک کی خدمت کی، اور بطور سی ڈی ایس انہوں نے مسلح افواج کے اتحاد کے لیے مؤثر طریقے سے منصوبے بنائے تھے۔واضح رہے کہ سی ڈی ایس بپن راوت کی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی فوج کی خدمت میں گزرا ہے۔ وہ بلندی پر جنگ لڑنے کے ماہر رہے ہیں۔ جنرل بپن راوت اب ہمارے درمیان نہیں رہے، لیکن ان کے کارنامے اور حصولیابیاں ہمارے ذہنوں میں ہمیشہ تازہ رہیں گی۔ راوت کی پیدائش 16 مارچ 1958 کو پوڑی، اتراکھنڈ میں ایک گڑھوالی راجپوت خاندان میں ہوئی تھی۔ بپن راوت نے 1978 میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بپن راوت نے 2011 میں چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی سے ملٹری میڈیا اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ بپن راوت نے 01 ستمبر 2016 کو فوج کے نائب سربراہ کا عہدہ سنبھالا اور 31 دسمبر 2016 کو انہیں بھارتی فوج کے 26 ویں سربراہ کی ذمہ داری ملی۔ وہیں، 30 دسمبر 2019 کو وہ بھارت کے پہلے سی ڈی ایس مقرر ہوئے۔ بپن راوت نے 01 جنوری 2020 کو سی ڈی ایس کا چارج سنبھالا۔