(سرینگر) دو سال کے طویل وقفے کے بعد امسال امرناتھ یاترا کی 30 جون سے شروعات کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی وزارت داخلہ کے سکریٹری اجے بھلا اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر اروند کمار آج دو روزہ دورہ پر سرینگر آرہے ہیں۔ دورے کے دوران یہ افسران جموں و کشمیر میں پولیس، فوج، نیم فوجی اور مختلف ایجنسیز کے اعلی افسران کے ساتھ سیکورٹی کا جائزہ لیں گے اور رپورٹ مرتب کرکے مرکزی وزیر داخلہ کو پیش کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ماضی میں امرناتھ یاتریوں پر ضلع اننت ناگ میں سرینگر جموں شاہراہ پر عسکریت پسندوں کی جانب سے چند ایک حملے ہوئے جس میں چند یاتری ہلاک ہوئے تھے۔ ان حملوں کے بعد یاترا کو محفوظ بنانے کے لئے شاہراہ پر سخت فورسز کا پہرہ رکھا جاتا ہے اور شاہراہ سے متصل تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت سیکورٹی حصار رہتا ہے تاکہ عسکریت پسندوں کے حملے کو ناکام بنایا جائے۔ امسال امرناتھ یاترا کے خوش اسلوبی سے منعقد کرنے کے لیے مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو امرناتھ یاترا کیلئے سخت سیکورٹی پلان مرتب کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اعلیٰ عہدیداروں کے دورے کو اہمیت حاصل ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں غیرریاستی مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ واضح رہے امرناتھ یاترا 2022 کیلئے آن لائن رجسٹریشن 11 اپریل کو شروع ہوئی جبکہ وزارت داخلہ پہلے ہی سیکورٹی فورسز کی 40 کمپنیاں فراہم کر چکی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سال جموں و کشمیر میں ریکارڈ آٹھ لاکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے جو گذشتہ سالوں کے مقابلے دوگنا ہوں گے۔ یہ یاترا، جو وادی میں سونہ مرگ اور پہلگام کے راستوں سے ہوتی ہے، دوسال کے وقفے کے بعد یاتریوں کے لیے دوبارہ کھل رہی ہے۔ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد مرکز نے یاترا کو سنہ 2019 کے درمیان میں روک دیا گیا تھا۔ اس کے بعد، کووڈ وبائی مرض کی دو لہروں نے حکام کو یاترا بند کرنی پڑی۔