امت نیوز ڈیسک //
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں لیبر پارٹی نے اتوار کو کرس ہپکنز کو پارٹی کا نیا لیڈر اور ملک کا 41 واں وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا مسٹر ہپکنز کو آج کاکس میٹنگ میں لیبر پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا ۔
ہپکنز اس وقت قائد ایوان اور ملک کے وزیر تعلیم، پولیس اور پبلک سروس ہیں وہ جیسنڈا آرڈرن کی جگہ لینے والے واحد امیدوار تھے۔ وہیں کیلسٹن سے ایم پی اور کابینہ کے وزیر کارمل سیپولونی کو نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے سیاسی نظام کے مطابق، پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت حکومت بناتی ہے، اور پارٹی کا سربراہ وزیراعظم بنتا ہے۔
ہپکنز نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ چہارشنبہ کو باضابطہ طور پر وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے کابینہ میں ردوبدل بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے ملکی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ مہنگائی، مکانات کی بلند قیمتیں اور امن و امان کا مسئلہ ان کی حکومت کی اہم پالیسی ترجیحات ہوں گی۔
آرڈرن نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ فروری میں وزیر اعظم اور لیبر پارٹی کی رہنما کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس سال دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گی۔