امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: کانگریس کے سینیئر رہنما راہل گاندھی نے آج سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس یاترا کے دوران بہت کچھ سیکھنے کو ملا، سمجھنے کو ملا، نفرت اور تشدد کے خلاف یہ یاترا تھی، مجھے امید نہیں تھی کہ لوگوں کو ردعمل انتا اچھا ملے گا۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل ہم نے اٹھائے ہیں، مختلف طبقات پر دباؤ ڈالا جارہا ہے انکی بات سننے کا موقع ملا۔
گاندھی نے کہا کہ میں سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اس یاترا نے ایک متبادل سیاست اور خیال دیا ہے، بی جے نے نفرت بھرا ویژن دیا، ہم نے محبت اور بھائی چارے کا ویژن دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہندوستان کے سامنے دو راستے اور جینے کے طریقے ہیں۔ ایک دوسرے لوگوں کو دبانے اور دوسرا جوڑنے کا راستہ، یہ یاترا ختم نہیں ہوئی ہے، یہ پہلا قدم اور شروعات ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس کے بعد بھی متبادل راستے پیش کریں گے، جموں کشمیر میں، میں نے جن لوگوں سے ملاقات کی ان میں سے کوئی سرکار سے خوش نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو دیگر ریاستوں میں یاترا کرنے کے متعلق وقت دیجئے، ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے، یاترا کا اثر پورے ملک میں ہیں۔
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اگر کشمیر میں حالات ٹھیک ہے تو امت شاہ کشمیر میں ایسے یاترا کیوں نہیں کرتے۔