امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں وکشمیر بی جے پی یونٹ کے صدر رویندر رینا نے ہفتے کے روز کہا کہ کچھ لوگ جموں وکشمیر میں امن نہیں چاہتے اور وہ عسکریت پسندی کو فروغ دینے کی پالیسی پر گامزن ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ بات چیت کی وکالت کی، لیکن مذاکرات اور عسکریت پسندی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کوکرناگ میں اعلیٰ آفیسران کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسدون کو سخت سزا ملے گی۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں حالات پچھلے تین برسوں کے دوران معمول پر آئے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو یہاں کا امن راس نہیں آرہا۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جموں وکشمیر میں امن و امان کو درہم برہم کرنے کی خاطر سازشیں رچا رہے ہیں۔
رویندر رینہ نے کہا کہ کوکرناگ کے اندر عسکریت پسندوں کے حملے میں ہمارے جانبازوں نے ملک اور عوام کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ کوکرناگ عسکریت پسندانہ حملے میں ملوث جنگجوؤں کو سخت سزا ملے گی۔
فاروق عبداللہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب رویندر رینا نے کہا کہ عسکریت پسندی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی ۔انہوں نے کہا کہ آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی بس کے ذریعے پاکستان گئے، بات چیت کی لیکن اس کے بدلے میں پاکستان نے کرگل جنگ شروع کی۔بی جے پی صدر نے کہا کہ” موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بات چیت کے لئے پہل کی، لیکن ہر بار پاکستان نے اس کا جواب دہشت گردی سے دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھائی چارے اور خوشحالی کی بات کرتا ہے لیکن ان کو بھی سمجھ ہونی چاہیے۔انہوں نے این سی سرپرست فاروق عبداللہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ فاروق عبداللہ میں اگر ہمت ہے تو انہیں قاتل کو قاتل کہنا چاہئے۔”
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک بھارت اور پاکستان آپس میں بات چیت نہیں کریں گے تب تک امن قائم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لڑائی سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے بلکہ بات چیت سے قیام امن کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد گڈول کوکرناگ کے جنگلی علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا جس دوران تاک میں بیٹھے عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی ہمایوں بٹ، کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک سمیت چار سکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)