امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: کانگریس قائد جئے رام رمیش نے جمعہ کے دن سابق مرکزی وزراء اور بی جے پی قائدین روی شنکرپرساد اور ہرش وردھن کو نشانہئ تنقید بنایاکہ وہ پارلیمنٹ میں اس وقت ہنس رہے تھے جب ان کے پارٹی ساتھی رمیش بدھوئی بہوجن سماج پارٹی رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی انصاری کو گالیاں دے رہے تھے۔
جئے رام رمیش نے کہا کہ اس کی مزید مذمت کی جانی چاہئیے۔ دیکھئے وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کے دور میں بھگوا جماعت کتنی شرمناک حد تک گرچکی ہے۔
بی جے پی قائدین پر تنقید کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے جو کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونکیشنس ہیں کہا کہ دوسابق مرکزی کابینی وزراء روی شنکر پرساد اور ڈاکٹرہرش وردھن لوک سبھا میں کل اپنے پارٹی ساتھی رمیش بدھوئی کی نفرت بھڑکانے والی تقریر پر بے شرمی سے ہنس رہے تھے۔
مودی شاہ کی بی جے پی اتنی شرمناک حد تک گرچکی ہے۔ جئے رام رمیش نے دونوں قائدین کی ہنستی تصویر بھی منسلک کی۔ کنوردانش علی اترپردیش کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔
وہ کل اسپیکرلوک سبھا اوم برلا کو لکھ چکے ہیں ان کا کیس مراعات کمیٹی سے رجوع کیاجائے۔ انہوں نے انکوائری کا بھی مطالبہ کیا۔ جئے رام رمیش نے مطالبہ کیاکہ بدھوری کو پارلیمنٹ سے معطل کردیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بدھوری نے جو زبان استعمال کی نہ تو وہ پارلیمنٹ کے اندر استعمال کی جانی چاہئیے اور نہ باہر۔