امت نیوز ڈیسک //
سیلاب کی وجہ سے ریاست کے 27 اضلاع میں 577 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ اس وقت 5,26,000 سے زیادہ لوگ ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ خوراک اور دیگر امداد کے لیے تقسیم کے مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔
آسام میں اس وقت بارش و سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ریاست میں سیلاب کی وجہ سے 58 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 23 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے جانوروں کی بھی اموات ہو رہی ہیں۔ ریاست میں سینکڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ برہمپتر اور 9 دیگر ندیوں کی سطح آب نماتی گھاٹ، تیز پور، دھوبری اور گول پارہ میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، جبکہ ریاست کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ دریاؤں کے پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے۔
سیلاب کی وجہ سے ریاست کے 27 اضلاع میں 577 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ اس وقت 5,26,000 سے زیادہ لوگ ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ خوراک اور دیگر امداد کے لیے تقسیم کے مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے 3535 دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ 68,768.5 ہیکٹر فصل بھی ڈوب گئی ہے۔
اے ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 6 جولائی کو چرائی دیو ضلع میں دو افراد سیلاب میں ڈوب گئے۔ گول پاڑہ میں ایک اور موری گاؤں، سونیت پور اور تنسوکیا اضلاع میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی۔ دھوبری ضلع سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ اس کے بعد کچھار اور درانگ ہیں۔ سیلاب کی اس دوسری لہر سے 29 اضلاع میں 2.396 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔