(سرینگر) جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے حد بندی کمیشن کی ڈرافٹ سفارشات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی پارٹی اس رپورٹ کے خلاف29 دسمبر کو خاموش احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن نے جموں کو کشمیر کے خلاف کھڑا کرنے کی شرمناک کوشش کی ہے جس کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ الطاف بخاری نے ان باتوں کا اظہار پارٹی کی اس ضمن میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
Apni Party holds high-level meetings over Delimitation Commission Report
‘Terms the proposal disproportionate and objectionable’
Will take out a silent march wearing black masks on 29th: Altaf Bukhari
Statement here: https://t.co/8WpczU9Txf pic.twitter.com/IHuqMZG2Wv
— J&K Apni Party (@Apnipartyonline) December 23, 2021
اپنی پارٹی سربراہ نے کہا: ’دلی میں بیس تاریخ کو منعقدہ حد بندی کمیشن کی میٹنگ کے دوران جو ڈرافٹ سفارشات سامنے آئی ہیں جموں و کشمیر اپنی پارٹی ان کو مسترد کرتی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن نے جموں کو کشمیر کے خلاف کھڑا کرنے کی شرمناک کوشش کی ہے جس کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی ان سفارشات کے خلاف 29 دسمبر کو خاموش احتجاج درج کرے گی۔ انہوں نے کہا: ’اپنی پارٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم 29 دسمبر کو ان سفارشات کے خلاف اپنے منہ پر کالی پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج درج کریں گے تاکہ ہماری آواز بلند ہوسکے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کمیشن نے کسی خاص پارٹی کے لئے یہ کام کیا ہے تو اس سے زیادہ درد ناک بات کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اس مسئلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہیں اور جموں وکشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ بی جے پی اور حکومت ہند دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ الطاف بخاری نے نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے ارکان پارلیمان پہلے ہی کمیشن میں شرکت کرتے تو شاید آج ہمیں یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوششیں ملک کے سیکولر آئیڈیا کو زک پہنچانے کی باعث بن جاتی ہیں۔ یاد رہے جموں و کشمیر حد بندی کمیشن کی سفارشات کے مطابق نئی اسمبلی نشستوں میں جموں کو چھ جبکہ کشمیر کو ایک سیٹ دی گئی ہے۔ میڈیا خبروں کے مطابق جموں وکشمیر کی 90 اسمبلی نشستوں میں سے اب 9 نشستیں شیڈول ٹرائب اور7 نشستوں کو شیڈول کاسٹ کے لئے مختص رکھی گئی ہیں۔ پی اے جی ڈی نے حد بندی کمیشن کی ان سفارشات کو ’تفرقہ انگیز، تقسیم کرنے والی اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یکم جنوری کو ان کے خلاف سرینگر میں پر امن احتجاج درج کریں گے۔