(نئی دہلی) سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرکے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے قانون کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر گرمی کی چھٹیوں کے بعد سماعت کرنے پر اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ وہ عرضیوں کو جولائی میں فہرست بند کرنے کی کوشش کرے گا۔ چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بینچ نے سینئر وکیل شیکھر نفڑے اور پی چدمبرم کی اپیل پر کہا کہ عرضیوں پر پانچ ججوں کی بینچ سماعت کرےگی۔ سینئر وکیل مسٹر نفڑے اور چدمبرم نے خصوصی تذکرے کے دوران عرضیوں پر اگلے ہفتے سماعت کی اپیل کی تھی۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جولائی میں عرضیوں پر سماعت کرنے کےلئے فہرست بند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ جسٹس رمن نے اگلے ہفتے سماعت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عرضیوں کو پانچ ججوں کی بینچ کے سامنے فہرست بند کیا جانا ہے۔چونکہ ان پر سماعت کرنے والی بنیادی بینچ کے کچھ جج سبکدوش ہو چکے ہیں،لہذا اسے پھر تشکیل دینا ہوگا۔ واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ ختم کرنے اور اسے مرکز کے زیرانتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے اگست 2019 کے فیصلے کے قریب دو درجن عرضیاں دائر کی گئی تھیں.